
جہلم: شہر کے بازاروں کے داخلی راستوں پر بیریئرز تو نصب کر دئیے گئے لیکن چنگ چی رکشہ ڈرائیورز، موٹر سائیکل سوار، ریڑھی بان قابو نہ آسکے، میونسپل کمیٹی کا عملہ و ٹریفک پولیس بے بس،شہریوں نے ڈپٹی کمشنر ، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر، ڈی ایس پی ٹریفک سے چنگ چی رکشہ ڈرائیورز اور بازار میں موٹر سائیکلیں چلانے اور ریڑھیاں لگانے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق شہر کے مین بازار، کناری بازار، چوک اہلحدیث، تحصیل روڈ ریلوے روڈ پر چنگ چی رکشہ ڈرائیوروں نے شہریوں کا چلنا پھرنا، خریداری کرنا محال کررکھاہے ، سارا دن مین بازار کناری بازار میں چنگ چی رکشہ ڈرائیوروں کی وجہ سے بازار میں خریداری کرنے والی خواتین بچوں اور بزرگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
صارفین کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ بازاروں کے داخلی و خارجی راستوں پر میونسپل انتظامیہ نے بیرئیر تو لگا دیئے ہیں لیکن شہر میں داخل ہونے والی گلیوں کو بند نہیں کیا گیا جس کیوجہ سے چنگ رکشہ ڈرائیورز چھوٹی سڑکوں اور گلیوں کا استعمال کرتے ہوئے بازار کے اندر داخل ہوجاتے ہیں جہاں خواتین کو آوازیں دیتے اور بازاروں میں رکشے گھماتے نظر آتے ہیں ، جس سے صارفین کو خریداری کرنے اور بازاروں میں چلنے پھرنے میں شدید مشکلات کاسامنا کرنا پڑتاہے۔
دوسری جانب ریڑھی بانوں نے اپنی الگ ریاست قائم کررکھی ہے ، بیچ بازار میں ریڑھیاں کھڑی کرکے اشیاء خوردونوش فروخت کرتے دکھائی دیتے ہیں ، جس کی وجہ صارفین کو آمدورفت میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہاہے۔
شہریوں نے ڈپٹی کمشنر ، ڈی پی او، ڈی ایس پی ٹریفک سمیت متعلقہ ذمہ داران کو بازاروں کے اندر جانے والے رکشوں ، ریڑھی بانوں اور موٹر سائیکل سواروں کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیاہے۔
صارفین کا کہنا ہے کہ 24 فٹ سے زائد کھلے بازار میں ریڑھیاں کھڑی ہونے کیوجہ سے بمشکل 6 فٹ سے بھی کم بازار باقی ہے ، جس کیوجہ سے صارفین ازیت میں مبتلا ہیں ۔