
جہلم شہر سمیت ضلع بھر میں بغیر نقشہ عمارتوں کی تعمیرات کا رواج پروان چڑھنے لگا، ضلعی انتظامیہ خاموش، ضلع بھر میں غیر قانونی عمارتوں کی تعمیرات میں اضافہ ،شہری سراپا احتجاج ، میونسپل کمیٹی کو لاکھوں ، کروڑوں کا ٹیکہ لگایا جانے لگا۔
تفصیلات کے مطابق ضلع جہلم کی چاروں تحصیلوں میں غیر قانونی طور پر بغیر نقشہ منظوری کے عمارتوں کی تعمیرات کا کام تیزی سے جاری ہے ، بالخصوص شہر میں بغیر نقشہ منظوری عمارتوں کی تعمیرات کا کام دھڑلے سے جاری ہے ، بیشتر مقامات پر بااثر افراد کی ملی بھگت سے تعمیرات کاکام بغیر نقشہ منظوری کے جاری ہے ۔
میونسپل کمیٹی کے ذمہ داران کی سرپرستی میں نئی تعمیر ہونے والی عمارتوں کے باہر پہلے سبز رنگ کا کپڑا لگا دیا جاتا ہے اور عقب میں عمارت کی تعمیر شروع کروادی جاتی ہے اس طرح کمرشل عمارتوں کے مالکان نہ تو پارکنگ کے لئے کوئی جگہ مختص کررہے ہیں اور نہ ہی برآمدے کے لئے 8 فٹ جگہ چھوڑتے ہیں۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ درجنوں ایسی عمارتیں تعمیر ہو چکی ہیں جن کے اندر متبادل راستہ نام کی کوئی چیز موجود نہیں ۔ اگر کوئی حادثاتی صورتحال پیدا ہوجاتی ہے تو عمار ت سے باہر نکلنے کا کوئی دوسرا راستہ موجود نہیں ، میونسپل کمیٹی کے شعبہ نقشہ برانچ میں تعینات بعض کرپٹ ملازمین کی سرپرستی میں شہر کے اندر اور ضلع بھر میں بغیر نقشہ منظوری کے عمارتوں کی تعمیرات کا کام پورے عروج پر ہے جس سے میونسپل کمیٹی کو روزانہ لاکھوں روپے جبکہ ماہانہ کروڑوں روپے کا مالی نقصان پہنچایا جا رہاہے۔
شہریوں نے صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے چیف سیکرٹری پنجاب، سیکرٹری بلدیات، ڈی جی اینٹی کرپشن،سے انکوائری کروا کر بدعنوانی میں ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔