
پنڈدادنخان: محکمہ زراعت کے افسران کی ملی بھگت یا غفلت، تحصیل پنڈدادنخان میں جعلی زرعی ادویات کی فروخت کا انکشاف، کسان در بدر، تحصیل پنڈدادنخان میں جعلی زرعی ادویات کے سپرے کے باعث سینکڑوں ایکڑ گندم تباہ، متاثرہ کسانوں کا حکومت پنجاب سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ۔
تفصیلات کے مطابق تحصیل پنڈدادنخان میں کسان کھاد مافیا کے رحم وکرم پر ہیں، ذرائع کے مطابق چند ماہ سے تحصیل پنڈدادنخان میں کھاد کی بلیک میں فروخت کا سلسلہ جاری ہے۔
کسانوں کا کہنا ہے کہ کھاد فروخت کرنے والوں نے پہلے یوریاکھاد کی مصنوعی قلت بناتے ہوئے مقرر کردہ ریٹ سے زیادہ میں کھاد فروخت کر کے غریب کسانوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا جبکہ دوسری جانب پنن وال میں جعلی زرعی ادویات فروخت کرنے والوں کی ہٹ دھرمی کے باعث سینکڑوں ایکڑ گندم کی فصل تباہ ہو چکی ہے۔
محکمہ ذراعت کے افسران کی جانب سے کسی قسم کا انسپیکشن سسٹم نہ ہونے کے ساتھ ساتھ مہنگی کھاد کی فروخت کے ساتھ جعلی زرعی ادویات کی فروخت کا سلسلہ بھی جاری ہے جس کے باعث کسانوں کاشدید نقصان ہورہا ہے جبکہ ان کی دادرسی کے لیے کوئی ذمہ دار افسر نہ پہنچاجس کے باعث کسان دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں اور بااثر کھاد مافیا دھڑلے سے مہنگی اور جعلی ذرعی ادویات فروخت کر رہے ہیں۔
کسانوں نے حکومت پنجاب اور محکمہ ذراعت کے اعلیٰ حکام سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے عناصر کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کرتے ہوئے ان کے نقصان کا ازالہ کیا جائے تا کہ کسان بھاری نقصان سے بچ سکیں۔