
سوہاوہ کی ویلج کونسل نمبر 4 کے نوٹیفکیشن کو سابق چیئرمین یونین کونسل ججیال نے چیلنج کر دیا، نوٹیفکیشن کے مطابق ویلج کونسل نمبر چارججیال کو ختم کر کے چار حصوں میں تبدیل کردیاگیاتھا جس پر ہر علاقہ مکین پریشان تھا۔
تفصیلات کے مطابق ملک اشفاق احمد سابق چیئرمین یونین کونسل ججیال نے ویلج کونسل نمبر چار کو چیلنج کردیا، الیکشن کمیشن نے یونین کونسل ججیال کوختم کرکے چارحصوں میں تقسیم کردیاہے اور پٹوار سرکل کو بھی توڑدیاہے۔
یونین کونسل ججیال کے گاؤں مدن، بھگوال، سماہل، رائے پور اور گوڑہااتم سنگھ کو پھلڑے سیداں کے گاؤں گدڑیال،منگوٹ،پڑی درویزاں،دئیوال اور چھبرسیداں پر مشتمل ویلج کونسل نمبرچار بنائی گئی ہے جوکہ حقائق کے برعکس ہے۔
گاؤں سیری گھنیال کو ویلج کونسل نمبر 6 اڈرانہ میں شامل کردیاگیاہے، گاؤں ججیال اور سمبلی کو ویلج کونسل نمبر8 کوہالی میں شامل کیاگیا۔ دانی دہرہ،پنڈگل اندازاں،تھلہ چوہدریاں اور سرولہ کو ویلج کونسل نمبر سات نگیال میں کردیاگیا۔یونین کونسل ججیال کی آبادی اٹھارہ ہزار پر مشتمل ہے۔
ملک اشفاق احمدنے بتایاکہ الیکشن کمیشن حقائق کو مدنظرنہیں رکھااور دوتھانوں کو آپس میں ملاکرایک ویلج کونسل بنائی گئی ہے۔ میں نے اسی سلسلہ میں ریجن الیکشن کمشنرراولپنڈی میں اپیل دائر کردی ہے کہ یونین کونسل ججیال کوہی ویلج کونسل بنایاجائے، یونین کونسل ججیال کے عوام کی خاطرہرفورم پراس مسئلے جو اٹھاؤں گا، سپریم کورٹ میں بھی جاناپڑھاتو جاؤں گا۔