
جہلم: اووسیز پاکستانیوں کو پورٹل پر درخواست دینے کے باوجود انصاف نہیں ملتا، محکمہ ریونیو کا عملہ مقامی لوگوں سے ملی بھگت کرکے مہینوں دفتروں کے چکر لگواتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار راجہ عبدالخلیل نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میرے بیٹے بیٹیاں بیرون ملک روزگار کیلئے محنت مزدوری کر کے سرمایہ پاکستان میں بھیجتے ہیں لیکن پاکستان میں اوورسیز کو انصاف کیلئے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
عبدالخلیل نے کہا کہ میرے داماد عباس نجیب سکنہ جنڈوٹ شاہ سفیر سوہاوہ نے ستمبر 2021 کو پورٹل پر درخواست دی تھی کہ اس کی زمین پر قبضہ ہو چکا ہے لیکن اے سی سوہاوہ اور ریونیو عملے نے ستمبر میں غلط رپورٹ دی کہ مشترکہ کھاتہ ہے اور تقسیم کا کیس بنتا ہے حالانکہ جنہوں نے قبضہ کیا ہوا ہے وہ اس نمبر میں حصہ دار ہے نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب ہم نے کیس ری اوپن کی درخواست دی تو اے سی جہلم کو پٹواری نے دسمبر میں جو رپورٹ دی اس کے مطابق پہلی رپورٹ کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا قبضہ کرنے والوں کا متعلقہ نمبر سے کوئی حصہ نہیں بنتا ہے۔ جب اے سی نے ہمیں قبضہ دلوانے کیلئے ساتھ گئی تو مخالفین نے بدتمیزی کی تو پٹواری کی درخواست پر ان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا تھا۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ اے سی نے دو دن بعد قبضہ لے کر دینے کا ٹائم لیا لیکن ایم پی اے نے اے سی کو روک دیا تھا جس سے کیس لٹک گیا ہے۔ میری اعلی حکام سے اپیل ہے کہ اس کیس کا نوٹس لیکر انصاف فراہم کریں۔