
جہلم: شہر سمیت ضلع بھر میں بڑے بڑے ذخیرہ اندوز مگر مچھ حکومت اور ضلعی انتظامیہ کی پہنچ سے کوسوں میل دور،تاجروں نے بڑے پیمانے پر چینی ، بناسپتی گھی کوکنگ آئل ،دالیں اور دیگر روز مرہ کی اشیائے ضروریہ گوداموں میں محفوظ کر لیں جبکہ ذخیرہ اندوزی میں آڑھتیوں اور کریانہ سٹوروں کے بااثر تاجر بھی شامل ہونے کا انکشاف۔
بااثر تاجر غلہ کو گوداموں میں محفوظ کرکے مصنوعی مہنگائی کے بعد من مانے نرخوں پر اشیاء خوردونوش فروخت کرتے ہیں اس طرح بھاری منافع کما کے شہریوں کی جیبوں کا صفایا کیا جا رہاہے ، حکومت کی ہدایت پر انتظامیہ نے منافع خوروں، ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کریک ڈاؤ ن کرنے کی بجائے مصلحت اختیار کر رکھی ہے جس کی وجہ سے بڑے بڑے مگر مچھ آزاد اور انتظامیہ کی پہنچ سے کوسوں میل دور ہیں۔
ذخیرہ اندوزوں نے بھاری مقدار میں چینی،گھی، کوکنگ آئل، دالیں، مرچ مصالحہ جات کا ملحقہ علاقوں اور پوش علاقوں کے گوداموں میں سٹاک کر رکھا ہے جبکہ بیشتر دکانداروں نے اندرون شہر کے گلی محلوں میں کوٹھیاں کرائے پر حاصل کرکے اشیاء ضروریہ ذخیرہ کر رکھی ہیں جہاں ہزاروں کی تعداد میں چینی ،گھی آئل ،دالوں سمیت مرچ مصالحہ جات اور اجناس کی بوریاں چھپا کر خود ساختہ مہنگائی کا موجب بن رہے ہیں۔
ضلع بھر میں ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائیاں نہ ہونے کیوجہ سے اشیاء خوردونوش کے نرخوں میں روزانہ کی بنیاد پر اضافہ کیا جاتا ہے۔
اس امر پر شہریوں نے وزیر اعظم پاکستان ،وزیر اعلیٰ پنجاب ، چیف سیکرٹری پنجاب، کمشنر راولپنڈی، ڈپٹی کمشنر سے مطالبہ کیا ہے کہ ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاذ کیا جائے اور سٹوروں میں چھپائی گئی اشیاء مارکیٹوں میں لائی جائے تاکہ ضلع بھر میں قائم ہونے والی خود ساختہ مہنگائی کا خاتمہ ممکن ہو سکے۔