بلدیاتی الیکشن؛ حلقہ بندیوں کی ابتدائی لسٹیں شائع ہونے کے بعد متوقع امیدواروں کے اوسان خطا

جہلم: الیکشن کمیشن کی جانب سے جہلم سمیت پنجاب بھر میں لوکل گورنمنٹ کے انتخابات کے سلسلہ میں حلقہ بندیوں کی ابتدائی لسٹیں شائع ہونے کے بعد متوقع امیدواروں کے اوسان خطا ہونے لگے۔

نئی حلقہ بندیوں کا نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد متعلقہ علاقے ایک دوسرے کے حلقے میں چلے جانے کے باعث متوقع امیدواروں اور بلدیاتی نمائندوں کو نئی پریشانی میں مبتلا کر دیا گیا،اس عمل کو اپوزیشن امیدواروں نے مخالفین کی نئی چال اور مداخلت قرار دے دیا۔

سابق حلقوں کے علاقوں میں حمایت یافتہ ووٹروں کو کیسے واپس لایا جا سکے جبکہ الیکشن کمیشن حکام کا کہنا ہے کہ یہ حلقہ بندیاں الیکشن کمیشن نے اپنی آذاد مرضی سے بنائی ہیں ان میں کسی قسم کی مداخلت نہیں کی گئی

اس حوالے سے جن امیدواروں کو اعتراضات ہیں وہ 25 فروری تک حلقہ بندی کمیٹی کو اعتراضات جمع کروا سکتے ہیں اور 12 مارچ 2022 تک حلقہ بندیوں سے متعلق اعتراضات دور کئے جائیں گے ، 13 تا19 مارچ حتمی فہرست تیار ہوگئی اور 22 مارچ 2022 ء کو نیبر ہڈ کونسلرز اور ویلج کونسلز کی حتمی حلقہ بندیاں شائع کر دی جائیں گی۔

بعض نمائندوں نے اعتراضات پر ان کے حق میں فیصلہ نہ آنے کے بعد ہائی کورٹ میں رٹ پٹیشن دائر کرنے کے حوالے سے بھی قانونی ماہرین سے مشاورت شروع کر دی ہے ۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button