
ضلع بھر کے سائل پٹواریوں کے ہاتھوں رل گئے، شہرسمیت ضلع بھر میں تعینات پٹواریوں نے اپنی من پسند عمارتوں میں پٹوار خانے قائم کر کے اجارہ داری قائم کررکھی ہے، پٹوار خانوں کے کرائے بجلی کے بل، منشیوں کا جیب خرچ بھی عوام کی جیبوں سے نکالے جانے لگے۔
تفصیلات کے مطابق عرصہ دراز سے شہر اور ضلع بھر کے مختلف پٹوار حلقوں میں تعینات پٹواریوں نے جنگل کا قانون نافذ کر رکھا ہے پٹواریوں نے کرائے پر دفتر حاصل کر رکھے ہیں جس کا کرایہ ، بجلی کے بل، منشیوں کی تنخواہ روزانہ کا جیب خرچ بھی سائلین سے وصول کئے جاتے ہیں۔
اس حوالے سے علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ بااثر پٹواریوں نے پٹوار حلقوں میں ڈیوٹیاں سرانجام دینے کی بجائے پڑے قصبات اور تحصیل ہیڈ کوارٹر پر دفتر قائم کر رکھے ہیں جہاں پر پٹواریوں کی جگہ سائلین کو منشیوں کے ساتھ معاملات طے کرنا پڑتے ہیں۔
پٹواریوں کی جن حلقوں میں تعیناتیاں ہیں ان حلقوں سے پٹواری مکمل لا علم ہیں ، جس کی وجہ سے سائلین کو محکمہ مال کے حوالے سے پیش آنے والی مشکلات میں کئی گنا اضافہ ہو چکا ہے۔ فرد ریکارڈ، فرد ضمانت، فرد بدر، ڈومیسائل سمیت دیگر امور کے لئے سائلین کو کئی کئی کلو میٹر دور جا کر دربدر کی ٹھوکریں کھانا پڑتی ہیں۔
سائلین نے وزیر اعلیٰ پنجاب، چیف سیکرٹری پنجاب، ریونیو بورڈ سے مطالبہ کیا ہے کہ ضلع جہلم میں نافذ جنگل کے قانون کے خاتمے کے لئے پٹواریوں کو ان کے حلقوں میں ڈیوٹیاں سرانجام دینے کا پابند بنایا جائے تاکہ سائلین کی مشکلات میں کمی واقع ہو سکے۔