
جہلم: اینٹی کرپشن جہلم کی بڑی کارروائی، بدنام زمانہ اور کرپٹ ڈرگ انسپکٹر نصیر احمد اور نائب کو رنگے ہاتھوں قابو کرلیا، مذکورہ انسپکٹر عرصہ دراز سے میڈیکل سٹورز، لیبارٹریوں سے بھاری رشوت لینے بارے مشہور تھا، رشوت دینے والے میڈیکل سٹورز کو جعلی، ممنوعہ ادویات، نشہ آور ادویات اور لیبارٹریوں کو جعلی ٹیسٹ کرنے اور منہ مانگے پیسے وصول کرنے کی کھلی چھٹی دی جاتی تھی۔
تفصیلات کے مطابق ضلع جہلم میں محکمہ صحت کی کالی بھیڑ بدنام زمانہ ڈر گ انسپکٹر ڈاکٹر نصیر احمد اور ان کے نائب کو گزشتہ روز رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کرکے جہلم میں جعلی ادویات فروخت کرنے والے گینگ کو بے نقاب کر دیا ہے ڈرگ انسپکٹر ڈاکٹر نصیر عرصہ دراز سے میڈیکل سٹورز کی چیکنگ کے بہانے ہر میڈیکل سٹور سے ہزاروں روپے ماہانہ رشوت وصول کرتا تھا۔
کلیکشن کے لئے اس کا نائب قاصد میڈیکل سٹور ز اور مختلف لیبارٹریز پر جاتا اور پیسے اکٹھے کر کے ڈاکٹر نصیر کے حوالے کرتا جس کے بعد تمام میڈیکل سٹور کو غیر کوالیفائیڈ عملہ کے ساتھ میڈیکل سٹور چلانے، جعلی اور ایکسپائز ادویات بیچنے ، لیبارٹریوں کو خود ساختہ ٹیسٹ رپورٹس بنا کر دینے اور من مانگے پیسے وصول کرنے کی کھلی اجازت تھی ، ڈر گ انسپکٹر کی کرپشن اور لوٹ مار کو کئی مرتبہ منظر عام پر لایا گیا لیکن محکمہ صحت کے سابق سی اوز کی پشت پناہی سے اس کے خلاف کوئی کارروائی نہ ہو سکی تھی۔
شہریوں نے کرپٹ اور بدنام زمانہ ڈرگ انسپکٹر کی رنگے ہاتھوں گرفتار ی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈاکٹر نصیر کے خلاف دفعہ 302کے تحت مقدمہ چلایا جائے کیونکہ اس کی پشت پناہی سے جعلی ادویات کی فروخت اور خود ساختہ میڈیکل رپورٹس کی بنیاد پر نہ جانے کتنی جانیں چلی گئیں ہیں۔