
جہلم: پنجاب انفارمیشن کمیشن نے تھانوں میں لگے کلوز سرکٹ ٹی وی کیمروں کی فوٹیجز پبلک انفارمیشن قرار دے دی، شہری تھانوں کے سی سی ٹی وی ریکارڈ فوٹیج بطور ثبوت مانگے تو اس کو فراہم کی جائے گی،آئی جی پنجاب نے حکم جاری کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق انفارمیشن کمیشن پنجاب نے جہلم سمیت پنجاب بھر کے تھانوں میں لگائے گئے سی سی ٹی وی کیمروں میں ریکارڈ ہونے والی فوٹیجز کو پبلک انفارمیشن قرار دیدیا۔
اس سلسلہ میں دائر ایک درخواست پر ریمارکس دیتے ہوئے چیف انفارمیشن کمشنر محبوب قادر شاہ اور کمشنر ڈاکٹر عارف مشتاق نے کہا کہ پنجاب بھر میں تھانہ کلچر کے نتیجے میں شہریوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں اور تشدد کی سی سی ٹی وی فوٹیج پبلک انفارمیشن ہے جس کے بغیر تھانوں میں کیمرے لگانے کا مقصد ہی ختم ہوجاتا ہے کیونکہ ان کیمروں کی تنصیب کا بنیادی مقصد ہی تھانہ کلچر کا خاتمہ کرنا ہے۔
اس سلسلہ میں پنجاب انفارمیشن کمیشن کی جانب سے آئی جی پنجاب پولیس کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ تمام آر پی اوز،سی پی اوز اور ڈی پی اوز کو تحریری حکم نامہ جاری کریں کہ اگر کوئی شہری تھانوں میں لگے سی سی ٹی وی کیمروں میں ریکارڈ ہونے والے جسمانی تشدد یا کسی قسم کی زیادتی کے حوالے سے ثبوت کے طور پر رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ 2013ء کے تحت فوٹیج مانگے تو اس کو فراہم کی جائے اور ان احکامات پر سختی سے عمل درآمد کروایا جائے۔