
جہلم: منیجنگ ڈائر یکٹر SLS کالج سرفراز ملک نے ملک میں بدلتی ہوئی صورتحال اور اشتعال پر انتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں تیزی سے بڑھتی ہوئی پولیٹیکل پولرائیزیشن اب عدم برداشت کی صورت ہم سب کے گھروں میں اور نجی تعلقات میں آ گھسی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی تفریق اب دلوں میں تفریق لانے لگی ہے۔ جب کہ سیاست بنیادی طور پر انسانوں کے روزمرہ مسائل حل کرنے اور انہیں قریب لانے کا نام ہے۔ ایسی سیاست جو نفرتیں پیدا کرے، دوریاں لے آئے، وہ کچھ بھی ہو، سیاست نہیں۔
سرفراز ملک نے کہا کہ پاکستان میں گفتگو کا معیار اس قدر گر چکا ہے کہ باہمی احترام نام کی کوئی چیز اب نہیں رہی۔ میں ایسے ایسے سنجیدہ احباب کی زباں بگڑتے دیکھ رہا ہوں کہ حیرت اور رنج کی کیفیت طاری ہو جاتی ہے۔ ہماری آنے والی نسل کی تعلیم متاثر ہو رہی ہے بچوں کی تربیت ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالنے اور غلط سمت میں ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر سیاسی صورت حال کی وجہ سے بدمزگی پھیلی ہوئی ہے، دوست ایک دوسرے سے لڑ رہے ہیں اور اخلاقیات کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں اور و جہ وہ ہے جس میں براہِ راست ہمارا کوئی ہاتھ نہیں۔
سرفراز ملک نے کہا کہ ہم اپنے جیسے عام انسانوں کی زندگی کو سہل اور ہنستا بستا دیکھنا چاہتے ہیں، اگر یہ ہمارا خواب مشترک ہے تو آئیے عہد کریں کہ ہم اس خواب کے دئیے کو بجھنے نہیں دیں گے اور حالات کی آندھی کو اس پہ اثرانداز نہ ہونے دیں گے۔ ایک دوسرے کا ہاتھ تھامے رہیں گے، باہمی احترام کے ساتھ مکالمہ کرتے رہیں گے، آگے بڑھتے رہیں گے!
انہوں نے کہا کہ میری سیاسی جماعتوں سے درخواست ہے کہ اقتدار کی خاطر پاکستانی عوام کو آپس میں نہ لڑائیں الیکشن کا انتظار کریں اور اللہ پر یقین رکھیں۔ میرے پیارے وطن پاکستان کیلئے ہزاروں جانیں اور تن من دھن قربان۔ پاکستان زندہ آباد