یوٹیلیٹی سٹور ز پر محدود اشیاء کی دستیابی، شہری کئی کئی گھنٹے قطاروں میں لگنے کے بعد خالی ہاتھ واپس

جہلم: یوٹیلیٹی سٹورز پر محدود اشیاء کی دستیابی، شہری کئی کئی گھنٹے قطاروں میں لگنے کے بعد خالی ہاتھ واپس، حکومت نے اگر رعایت دی ہے تو سامان بھی فراہم کرنا چاہئے چند روپے بچانے کی خاطر گھنٹوں خوار کیا جاتا ہے، ایک کلو گھی یا چینی خریدنی ہو تو ساتھ چار اشیاء اور خریدنی پڑتی ہیں، شہریوں نے حکومتی پالیسی پر افسوس کا اظہار کیا۔

تفصیلات کے مطابق ماہ رمضان میں شہریوں کو سستی اشیاء کی فراہمی کیلئے بلند وبانگ دعووں کے ساتھ یوٹیلٹی سٹور ز پر جانے کی ہدایت تو کر دی جاتی ہے لیکن ان سٹورز پر اشیاء خورد نوش انتہائی کم مقدار میں سپلائی کی جاتی ہیں جس کی وجہ سے سٹورز پر آنے والے شہریوں کو ایک کلو گھی یا چینی کیلئے تین سے چار گھنٹے تک قطاروں میں کھڑا ہونا پڑتا ہے جبکہ اکثر شہریوں کی باری آنے تک سامان ہی ختم ہو جاتا ہے جبکہ جس شہری کو چینی یا گھی مل جاتا ہے اس کو ساتھ کئی ایک اشیاء مزید خریدنے کی شرط لگا دی جاتی ہے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت نے حسب سابق یوٹیلٹی سٹور ز پر چند روپے کی رعایت تو دے دی ہے لیکن یہاں نہ سامان پورا ہے نہ تین چار گھنٹے سے قبل باری آتی ہے روزے کی حالت میں بزرگ، خواتین کھڑے رہتے ہیں اور اکثر ان کو خالی ہاتھ واپس جانا پڑتا ہے حکومت اگر شہریوں کو ریلیف فراہم کرنا چاہتی ہے تو عام مارکیٹ میں سبسڈی دے تا کہ ہر شہری اپنی ضرورت کی چیز آسانی سے حاصل کر سکے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button