
ڈومیلی: متحدہ اپوزیشن نے ایک ہی گیند پر وزیراعظم، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کی وکٹیں گرادی، پاکستان کی تاریخ میں پہلی بارایسا ہواعمران خان کا تختہ الٹاگیا، خط ایک ڈرامہ تھا،وہی عمران خان ہے جوکہتاتھافرانس کے سفیرکونکالنے سے امریکہ ناراض ہوگا، آئین کو بھی توڑا گیا۔
ان خیالات کا اظہار سابق وائس چیئرمین یونین کونسل نگیال راجہ طاہرایوب اور سابق کسان کونسلر چوہدری تصدق نے مقامی اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کو بڑاموقع تھاکہ وہ استعفیٰ دیکر گھرچلے جاتے لیکن وہ چھوٹے بچے کی طرح ضد پر قائم رہا۔پاکستان کے آئین کو توڑ کر رولنگ دیلوائی گئی لیکن سپریم کورٹ نے اس غیرآئینی رولنگ کا ازخودنوٹس لیکر آئین کے مطابق فیصلہ دیااور رولنگ کو غیرآئینی دیا۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلہ کو بھی پھر نہیں ماناگیا ، اسپیکر ڈپٹی اسپیکرنے استعفیٰ دے دیا لیکن اسپیکرنے اچھا اقدام اٹھاتے ہوئے ایاز صادق کو اجلاس کی صدارت کا بولا جس نے تحریک عدم اعتمام پر ووٹنگ ہوئی اوروزیراعظم عمران خان کیخلاف متحدہ اپوزیشن کو 174ووٹ ملے جبکہ حکومتی ممبران نے بائیکاٹ کا اعلان کیا۔
انہوں نے کہا کہ خط ایک ڈرامہ ہے اگر واقعی حقیقت تھا تو جب آیاتب آپ نے سنبھال کرکیوں رکھا، تب عوام کے سامنے لاتے، جب تحریک عدم اعتماد جمع ہوئی، اکثریت کھوچکے پھر خط سامنے لاکرکرسی بچانے کیلئے عوام کو اکسانہ شروع کردیا کہ پاکستان کے خلاف سازش ہوئی۔جب تم نے فرانس کے سفیر کو نکالنے کیلئے کہاتھاکہ اگر سفیرکو نکالاتو امریکہ ناراض ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ متحدہ اپوزیشن نے اب ایک گیند پر تین وکٹیں گرادی ہے۔ عمران خان جو کہتاتھا آخری گیند تک کھیلوں گا وہ گراؤنڈ میں آکربھاگ نکلا، شہباز شریف وزیراعظم پاکستان ہوں گے، ملک کی معیشت بہتر اور ترقی دیں گے۔ عمران خان خود امریکی سفیر سے ملتارہا جبکہ او آئی سی اجلاس میں بھی مدعو کیاگیا وہاں احتجاج کرتے۔عمران نیازی کا کھیل اب ختم ہوگیاہے۔