
جہلم: پاکستان کی قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر قاسم خان سوری اور وزیر قانون فواد چوہدری نے اپنی حاضر دماغی سے ایک بے مثال سیاسی تاریخ رقم کی، انہوں نے نہ صرف وزیراعظم پاکستان عمران خان اور ان کی حکومت کو ختم ہونے سے بچایا بلکہ پاکستان کی سیاسی تاریخ کا رخ بھی موڑ دیا۔
ان خیالات کا اظہار پاکستان تحریک انصاف کے ضلعی جنرل سیکرٹری فراز حسین چوہدری نے صحافیوں سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کئی ہفتوں تک وزیراعظم عمران خان اور ان کی حکومت کو عدم اعتماد کے ذریعے ہٹانے کی منصوبہ بندی کرتی رہی اور 3 اپریل کو وہ اپنے منصوبے کی کامیابی اور میاں شہباز شریف کو وزیراعظم بنانے کے لئے پوری طرح پر اعتماد تھے۔
انہوں نے کہا کہ فخر جہلم فواد چوہدری جنہوں نے محض چوبیس گھنٹے پہلے وزارت قانون کا قلمدان سنبھالا تھا انہوں نے اپنی مختصر ترین تقریر کے ذریعے پاکستان کی سیاسی تاریخ میں سب سے بڑی تبدیلی کر ڈالی ، انہوں نے نہ صرف عمران خان اور ان کی حکومت کو بچایا اور متوقع سیاسی نتائج کو بھی بدل کر رکھ دیا۔
فراز چوہدری نے کہا کہ فواد چوہدری نے اپنی اس تقریر میں انہوں نے قائم مقام سپیکر سے اپیل کی کہ عدم اعتماد کے اس ووٹ کو مسترد کیا جائے جو اصل میں غیر ملکی مداخلت پر مبنی ہے اور ایسے حالات میں آئین کا آرٹیکل 5 اس پر برتری رکھتا ہے ، ڈپٹی سپیکر نے فواد چوہدری کی اس تقریر کے جواب میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے چند منٹ کے اندر ہی عدم اعتماد کی اس تحریک کو مسترد کر دیا جس نے حزب اختلاف کے چھکے چڑھا دیئے۔
فراز حسین چوہدری نے کہا کہ اس وقت پوری قوم اور سیاست دان اس معاملے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے منتظر ہیں لیکن پاکستانی آئین کے آرٹیکل 15 کے تحت قومی اسمبلی کے سپیکر کے فیصلے کو چیلنج نہیں کیا جاسکتا۔ موجودہ حالات میں ایک بات طے ہے کہ فواد چوہدری اور قاسم سوری نے پاکستان کی سیاسی تاریخ میں ایک منفرد مقام حاصل کر لیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن کے لئے 3 اپریل کا دن سیاسی تاریخ کے سیاہ ترین دن کے طور پر یاد رکھا جائیگا، عوام اور سیاست دان اس دن کے بارے میں یہی کہیں گے کہ اس دن سورج کا طلوع اور غروب بیک وقت ہوا، فرق صرف اتنا تھا کہ کون سا سیاست دان تاریخ کے کس رخ پر کھڑا ہے ۔