
جہلم: کوچہ نواب دین مشین محلہ نمبر3 کے رہائشی فیاض احمد ولد مشتاق احمد نے اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ فریج اور ائیر کنڈیشن ٹھیک کرنے کا کام کرتا ہوں ، 2 فروری کی شام اپنی دکان جو کہ مشین محلہ نمبر3 میں بنا رکھی ہے بند کرکے گھر چلا گیا اگلے روز صبح 9 بجے جب دکان پر آیا تو دیکھا دکان کا تالا ٹوٹا ہوا تھا، جب سامان چیک کیا تو 1 عدد انجیکٹر، 10 عدد کمپریسر، 3 عدد اے سی آؤٹراور 20 کاپر کے پائپ مالیت تقریباً ڈیڑھ لاکھ روپے موجود نہ تھے۔
متاثرہ شخص نے بتایا کہ تھانہ سٹی میں درخواست دی تو پولیس والوں نے کہا کہ ہم بھی چوروں کو تلاش کریں گے آپ بھی تلاش کریں جس پر میں نے تلاش شروع کر دی ، اس طرح جی ٹی روڈ راٹھیاں کے مقام پر عابد اینڈ سجاد کباڑیئے کی دکان میں میرا کچھ سامان موجود تھا جس کی فوری اطلاع تھانہ سٹی پولیس کو دی جس پر پولیس نے مقدمہ درج کرکے کباڑیئے کو حراست میں لے لیا۔
متاثرہ شخص نے بتایا کہ دورانِ تفتیش کباڑیئے نے انکشاف کیا کہ مجھے چنگ چی رکشہ والے سامان فروخت کرکے گئے ہیں ، جس پر تھانہ سٹی پولیس نے رکشہ ڈرائیوروں کو پکڑ لیا اور مجھے خوشخبری سنائی کہ آپ کا سارا سامان برآمد ہوگیا ہے جبکہ دوسری جانب پولیس نے کباڑیئے کے ساتھ معاملات طے کرکے اسے اپنی عدالت سے بیگناہ کردیا۔
متاثرہ شخص نے بتایا کہ جب میں نے سامان کی واپسی کا تقاضا کیا تو پولیس نے 10 کمپریسر میں سے 3 عدد کمپریسر ، 3 آؤٹ ڈور اے سی میں سے 2 وصول ہوئے ، اسی طرح انجیکٹر بھی میرے حوالے کر دیا جبکہ 50 کے جی تانبے کے پائپوں میں سے صرف 1 کلو تانبے کا پائپ میرے حوالے کیا اور 25 ہزار روپے نقدی دے دی جبکہ میرا 70 سے 80 ہزار کا مال کباڑیہ اور تفتیشی افسر ملکر ہضم کر گئے ہیں۔
متاثرہ محنت کش نے ڈی پی او جہلم رانا طاہر الرحمٰن سے مطالبہ کیاہے کہ تھانہ سٹی میں تعینات سب انسپکٹر محمد افضال سے باقی نقصان پورا کروایا جائے اور چوری کا مال خریدنے والے کباڑیئے کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا جائے تاکہ شہر میں ہونے والی چوری کی وارداتوں میں کمی آسکے۔
محنت کش کا کہنا ہے کہ تفتیشی افسر تعاون نہیں کر رہا جس کیوجہ سے دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہوں ، اس سے قبل ڈی ایس پی سٹی سرکل کو بھی ایک تحریری درخواست دے چکا ہوں لیکن کسی قسم کا انصاف مہیانہیں کیا گیا۔