
جہلم: ڈسٹرکٹ ایجوکشن آفیسر زنانہ مس کوثر سلیم کو جہلم تعینات ہوئے تقریبا دو سال ہو گئے ہیں انہوں نے جہلم تعینات ہوتے ہی سکولوں کے دورے کیے اور سکولوں میں ٹیچرز اور دیگر سٹاف کے مسائل حل کرنے شروع کر دیے جن میں 600 فی میل ٹیچرز جو 2015 سے ترقی کی راہ دیکھ رہی تھی ان کو مستقل کر دیا۔
کورونا وائرس عروج پر تھا انہوں نے اس کی پرواہ کئے بغیر خانہ بدوشوں کی رہاشوں پر جا کر ماسک تقسیم کیے اور ان کے بچوں کو سکول داخل کروانے پر زور دیا جس کی وجہ سے بہت سارے والدین نے اپنے بچے سکولوں میں داخل کرواے ان کی اچھی کارکردگی کی وجہ سے پنڈدادنخان میں ایک سکول کی بچی نے پنجاب میں ٹاپ کر کے جہلم کا نام روشن کیا۔
دو سال کے دوران کسی بھی ٹیچر کا کوئی مسلہ نہیں بنا اور نہ ہی انہوں نے کسی ٹیچر کو معطل کیا ہے اس کے علاوہ دوران کورونا انہوں احساس کفالت پروگرام کی نگرانی بھی کی اور کئی سکولوں میں بچوں میں یونیفارم جوتے اور کتابیں بھی تقسیم کی حال ہی میں انکی ٹرانسفر لاہور کر دی گئی۔
ضلع جہلم کی عوام اور سماجی حلقے حکومت وقت سے اپیل کرتے ہیں کہ میڈم کوثر سلیم کا تبادلہ واپس ضلع جہلم میں کیا جائے۔