
جہلم: موسم گرما کی آمد کے ساتھ ہی مچھروں، مکھیوں، کتڑی اور دیگرکیڑے ، مکوڑوں کی افزائش نسل میں زبردست اضافہ ، شہر و ملحقہ علاقوں میں صحت و صفائی کے انتہائی ناقص انتظامات ، ڈینگی ،ملیریا و دیگر خطرناک وبائی امراض پھیلنے کا شدید خطرہ پیدا ہوگیا جبکہ جگہ جگہ بند نالیاں ، ابلتے گٹر ، گندگی کے ڈھیر اور ملبے کے انبار شہریوں کے لئے وبال جان بن گئے ، کروڑوں روپے کے وسائل ہونے کے باوجود میونسپل کمیٹی کے حکام صفائی کی صورتحال بہتر بنانے میں بری طرح ناکام ہیں۔
تفصیلات کے مطابق میونسپل کمیٹی کی سینٹیشن برانچ میں تعینات عملے نے شہر کو کوڑے کرکٹ کے ڈھیروں میں تبدیل کر دیا ، شہر کے گلی محلوں میں کچرے کے ڈھیر لگ گئے ، متعلقہ سپروائزروں نے سینٹری ورکروں کے ساتھ ماہانہ وصولی پر کھلی چھوٹ دے دی ، شہریوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، چیف سیکرٹری ، کمشنر راولپنڈی ، ڈپٹی کمشنر ،چیف آفیسر میونسپل کمیٹی سے صورتحال کا نوٹس لینے اور شرمناک صورتحال کے تدارک کا مطالبہ کیا ہے۔
شہر کی سماجی، مذہبی، رفاعی تنظیموں کے عمائدین کا کہنا ہے کہ مقامی سیاست دان شہریوں کو سہولیات فراہم کرنے میں بری طرح ناکام دکھائی دیتے ہیں ، جبکہ میونسپل کمیٹی کے ذمہ داران نے شہر کا حلیہ بگاڑ کے رکھ دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہری مسائل کے حل کی جانب توجہ دینے کی زحمت ہی گوارہ نہیں کی جارہی۔
شہریوں کا سب سے بڑا مسئلہ صفائی کے انتہائی ناقص انتظامات ہے میونسپل کمیٹی سے ہر ماہ لاکھوں ، کروڑوں روپے صفائی کے نام پر سینٹری ورکروں کو دیئے جاتے ہیں جبکہ دوسری جانب شہر گندگی سے اٹا پڑا ہے جبکہ مضافاتی علاقوں اور شہر کی ملحقہ آبادیوں میں گندگی کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں ، انہوں نے کہا کہ لاکھوں ، کروڑوں روپے کے فنڈز وصول کیئے جانے کے باوجود صفائی کی ابتر صورتحال سمجھ سے بالا تر ہے۔
شہریوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، چیف سیکرٹری ، کمشنر راولپنڈی ، ڈپٹی کمشنر ،چیف آفیسر میونسپل کمیٹی سے صورتحال کا نوٹس لینے اور شرمناک صورتحال کے تدارک کا مطالبہ کیا ہے ۔