
جہلم: نئے بلدیاتی آرڈیننس کے بعد میونسپل کمیٹیوں اور ٹاؤن کمیٹیوں کو یونٹس میں تقسیم کر دیا گیا، تمام تر اختیارات ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریٹر کے سپرد کر دیئے گئے۔
میونسپل کمیٹیوں اور ٹاؤن کمیٹیوں کے ایڈمنسٹریٹرز اور چیف افسران ایک بار پھر بے اختیار ہو گئے ، پنشنز ، تنخواہوں اور دیگر مالیاتی بلز تعطل کا شکار ہونے کا اندیشہ ، میونسپل کمیٹیوں اور ٹاؤن کمیٹیوں کے معاملات قانونی پیچیدگیوں کا شکار ہوگئے۔
بلدیاتی اداروں کے ملازمین و افسران گومگوں کی کیفیت میں مبتلا ہو کر رہ گئے جو معاملات پہلے مقامی سطح پر ایڈمنسٹریٹرز اور چیف افسران حل کیا کرتے تھے وہ اب ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریٹرز کے پاس جانے سے عوامی مسائل کے حل میں بھی مشکلات کا سامنا ہوگا
اگر حکومت نے فوری طور پر اختیارات کے اس گورکھ دھندے کا کوئی واضح اور مثبت فیصلہ نہ کیا تو مزید بحرانی کیفیت پیدا ہوجائے گی۔