
پنڈدادنخان: ڈنڈوٹ سیمنٹ فیکٹری کوسکریپ بنا کر اکھاڑنے کا منصوبہ، مشینری فیکٹری میں داخل ہو گئی، مشینری مزدور رہنماؤں کی ملی بھگت سے داخل ہوئی یا انتظامیہ کی دھونس دھاندلی سے؟ مزدود تذبذب کا شکار، 26 مارچ کو جلسہ کی کال دے دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق ڈنڈوت سیمنٹ فیکٹری کی بندش کا بحران دن بدن سنگین نوعیت اختیار کرتا جارہا ہے، یونین کے موقف کے مطابق تین سالوں سے بند فیکٹری کو سکرپ بنا کر اکھاڑنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے جس کیلئے مبینہ طور پر مشینری گزشتہ کئی دنوں سے فیکٹری گیٹ پر موجود تھی جس کو مزدور یونین نے احتجاج کے باعث فیکٹری میں جانے سے روکا ہوا تھا۔
ضلعی انتظامیہ سمیت مقامی انتظامیہ سے مذاکرات کا سلسلہ جاری تھا مگر گزشتہ روز پرسرار طور پر گیٹ کے سامنے موجود تمام مشینری فیکٹری کے اندد داخل ہو گئی اور اپنے کام کا آغاز کر دیا ہے۔ مشینری کو پرسرار طور پر فیکٹری میں جانے کی اجازت کو ذرائع بعض مزدور رہنماؤں کی ملی بھگت کا نتیجہ قرار دے رہے ہیں جبکہ 26 مارج بروز ہفتہ کو یونین کی جانب سے فیکٹری گیٹ کے سامنے جلسہ کی کال بھی دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق مزدور رہنماؤں میں سے کئی افراد کے فیکٹری انتظامیہ سے قریبی روابط، یونین کی غیر واضح پالیسی، عدالتی جنگ سمیت دیگر عوامل مزدورں کے مسائل کے حل میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔ سماجی حلقوں نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان اور وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ڈنڈوت سیمنٹ فیکٹری کے مزدورں کے مسائل فوری حل کرائے جائیں۔