
جہلم: پنجاب پی ڈبلیو ڈی ایمپلائز یونین کا ماہانہ اجلاس یونین آفس میں منعقد ہوا، اجلاس کی کارروائی تلاوت کلام پاک سے کی گئی جبکہ آقا دو عالم حضرت محمدﷺ کو نذرانہ عقیدت پیش کیا گیا، اجلاس کی صدارت حاجی محمد افضل بلوچ نے کی، اجلاس میں پنڈدادنخان، سوہاوہ اور جہلم سے ملازمین نے شرکت کی۔
اجلاس میں موجود ملازمین نے شکایت کی کہ سیاسی اثر رسوخ والے ملازمین پچھلے 2 سالوں سے گھروں میں بیٹھ کر قومی خزانے سے تنخواہیں وصول کر رہے ہیں جب کہ کام کرنے والے ملازمین کے ساتھ افسران نے سوتیلی ماں جیسا رویہ اپنا رکھا ہے ، سرکاری کاموں کے ساتھ ساتھ ٹھیکیداروں کے کام بھی دھونس دھاندلی کے زریعے کروائے جاتے ہیں اب زیادہ تر ٹھیکیداروں کے کام سرکاری ملازمین ہی سے غیر قانونی طریقہ استعمال کرکے کروائے جارہے ہیں اور رقوم کی وصولی ٹھیکیدار لے جاتا ہے ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ادارہ سامان کی سپلائی کی ذمہ داری خود لے تاکہ محنت کشوں کو اس کا معاوضہ مل سکے ۔
انہوں نے کہا کہ جب سے مقامی افسران نے ادارے میں ذمہ داریاں سنبھالی ہیں تب سے تمام تر نوازشات ٹھیکیداروں پر کی جارہی ہیں ، جس کے برعکس کام کرنے والے محنت کشوں کو ماسوائے زلت کے کچھ حاصل نہیں ہو رہا۔ ٹھیکیداروں نے شہر میں بجلی اور سینٹری کی دکانوں پر کھاتے کھول رکھے ہیں جہاںسے سامان وصول کرنے کے لئے ٹھیکیدار سرکاری ملازمین کو زاتی ملازم سمجھ کر استعمال کرتے ہیں جو کہ سرکاری ملازمین کے ساتھ بہت بڑی ذیادتی اور اور سرکاری ملازمین کا وقت ضائع کرنا غیر اخلاقی حرکت ہے۔
محنت کشوں نے وزیراعلیٰ پنجاب چیف سیکرٹری پنجاب، کمشنر راولپنڈی ، ڈپٹی کمشنر سے مطالبہ کیا ہے کہ اس طرح قومی خزانے کو لاکھوں روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑرہا ہے ایک طرف حکومت ملازم کو اجرت ادا کرتی ہے تو دوسری طرف وہ ہی ملازمین گھروں میں بیٹھ کر سرکاری خزانے پر بوجھ بنے ہوئے ہیں جبکہ خدمات سرانجام دینے والے ملازمین کو افسران نے سرکاری ملازمین سمجھنے کی بجائے ٹھیکیداروں کے ملازم ظاہر کرکے ان سے خدمات حاصل کی جارہی ہیں جو کہ محنت کشوں کے ساتھ سخت زیادتی کے مترادف ہے۔
اس موقع پر ملک ارشد چیئرمین حافظ محمد یاسین، ملک مدثر حسن، ارشد محمود اور بوٹا مسیح سمیت درجنوں ملازمین موجود تھے۔