
جہلم: محکمہ سوئی گیس کی جانب سے سوئی گیس کے بلوں کی مد میں بڑے اضافے اور 500 روپے میٹر کرایہ کو فکس ٹیکس کی شکل دیئے جانے کے بعد صارفین کو ہزاروں روپے کے بل موصول ہونے لگے، صارفین سراپا احتجاج ہیں۔
شہر سمیت ملحقہ علاقوں کے صارفین نے اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ سردیوں کے موسم میں جب ہیٹر جلتے تھے اس وقت گھریلو صارفین کو بمشکل 2 سے اڑھائی ہزار روپے کا بل موصول ہوتا تھا اور اب گرمیوں کا موسم ہے، ہیٹر، گیزر اور سوئی گیس سے چلنے والی دیگر اشیاء بند ہو چکی ہیں گھروں کے اندر امور ِ خانہ داری کے لئے چولہے استعمال کئے جا رہے ہیں
انہوں نے کہا کہ حکومت نے عوام کو ریلیف دینے کی بجائے صارفین کی جیبوں کی صفائی شروع کررکھی ہے، رواں ماہ موصول ہونے والے بل ہزاروں میں بھجوا دیئے گئے ہیں جو کہ سوئی گیس کے صارفین کے ساتھ سخت زیادتی کے مترادف ہے۔ پہلی مرتبہ محکمہ سوئی گیس نے سوئی گیس کے میٹر کا کرایہ 500 روپے لاگو کیا ہے جو کہ صارفین کو خود کشیاں کرنے پر مجبور کرنے کے مترادف ہے۔
سوئی گیس صارفین نے وزیراعظم پاکستان، وفاقی وزیر پٹرولیم سے مطالبہ کیا ہے کہ سوئی گیس کے بلوں میں اضافی ٹیکسز اور میٹر کے کرائے میں کمی کے احکامات جاری کئے جائیں تاکہ غریب سفید پوش طبقہ حکومتی سہولیات سے مستفید ہو سکے۔