Jannah Theme License is not validated, Go to the theme options page to validate the license, You need a single license for each domain name.

محکمہ زراعت کی ضلع جہلم کے کاشتکاروں کو ادرک کی کاشت مئی کے آخر تک مکمل کرنے کی ہدایت

دینہ: محکمہ زراعت پنجاب نے ادرک کی کاشت کیلئے مارچ کے مہینہ کو موزوں ترین قرار دیتے ہوئے کاشتکاروں کوپنجاب کے میدانی علاقوں میں ادرک کی کاشت رواں ماہ مارچ جبکہ پہاڑی علاقوں میں مئی کے آخر تک مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔

محکمہ زراعت کے ترجمان نے بتایاکہ ادرک میں 80.9 فیصدپانی، 2.3 فیصد پروٹین، 0.9 فیصد کاربوہائیڈریٹ جبکہ دیگراجزا میں کیلشیم، فاسفورس، آئرن، کیروٹین، تھایا مین، ریبو فلاوین اور وٹامن سی شامل ہیں۔ ادرک گرم اور مرطوب آب وہوا میں بہتر افزائش کرتاہے جس کا پودا 1سے اڑھائی فٹ تک لمبا ہوتاہے۔

انہوں نے بتایاکہ ادرک کاقابل استعمال حصہ جڑ ہے جو آلو، شکرقندی، ہلدی کی طرح زمین میں پیدا ہوتی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ ادرک کی تاثیر گرم و خشک ہوتی ہے جو نظام ہضم کو ٹھیک کرنے سمیت بھوک بڑھاتا ہے۔ ادرک میں موجود آکسیجن جراثیم کش ہونے کے علاوہ خون کو صاف، ریاح، قولنج، سونٹھ کی شکل میں دمہ، کالی کھانسی، پھیھپڑوں کی ٹی بی کیلئے مفید، حافظہ کو بڑھاتا، دل، جگر، پھیپھڑوں کو طاقت دیتا، منہ کی بدبو ختم کرکے دانتوں اور مسوڑھوں کو مضبوط کرتا ہے۔

انہوں نے بتایاکہ ادرک میں خوشبو دار تیل پایا جاتاہے جو دل کے پھڑکنے کے مرض کے علاج کیلئے مفید، معدہ کی تیزابیت کو ختم کرکے کھٹے ڈکاروں کو بند کرنے سمیت بہت سے جلدی امراض اور جوڑوں کے ناکارہ ذرات کو ختم کرتا ہے۔ ادرک باری کے بخار اور سردی سے ہونے والے بخاروں میں مفیدہے جسے منہ میں رکھ کر چپانا اور اس کو جوشاندہ کے طورپر شہد میں ملا کر استعمال کرنا لقوہ کیلئے مفید ہے۔

انہوں نے بتایاکہ ہمارے ہاں زیادہ تر ادرک چین، برما، تھائی لینڈ، مڈغاسکر اور بھارت سے آتاہے لہذاچائے کی طرح ادرک بھی یہاں اگانے کی بجائے باہر سے منگوانا پڑتاہے۔ انہوں نے بتایاکہ مقامی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ ادرک میرا اور درمیانی زمین میں بہتر افزائش کرتاہے جبکہ اچھے نکاس والی زمین میں اس کی بہتر فصل پیدا ہوسکتی ہے۔

انہوں نے بتایاکہ ادرک کی کاشت جہلم، مری، اٹک، شکر گڑھ، بجوات، کوئٹہ وغیرہ کے علاقوں میں زیادہ ہوتی ہے تاہم وسطی پنجاب میں دریاں کے ساتھ ساتھ مثلاً لاہور، قصور اور شرقپور کے گردونواح میں لیچی اور دیگر پھلوں کے درمیانہ سائز کے باغات میں اس کی کامیابی کے کچھ امکانات موجود ہیں لیکن وسطی پنجاب میں اس کی وسیع پیمانے پر کاشت ممکن نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button