
جہلم: شہر اور گردونواح میں موسم گرما کاآغاز ، کبوتروں کی اڑان پر جوئے کی بازیاں شروع ، ہنستے بستے گھرانے تباہی کے دہانے پر، چادر چاردیواری کا تقدس پامال ہونے سے علاقہ مکین سخت ذہنی اذیت کا شکار، شہریوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے نوٹس لینے کا مطالبہ کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق شہر و گردونواح کے علاقوں میں کبوتروں کی اڑان پر جوئے کی بازیاں لگانا روزانہ کا معمول بن چکا ہے ، گھناؤنے دھندے کو روکنے کے لئے مقامی انتظامیہ کی عدم دلچسپی سوالیہ نشان بن گئی ہے۔ اندرون شہر اور مضافاتی علاقوں میں عرصہ دراز سے کبوتروں کی اڑان پر جوئے کی بازیاں لگانے والے شکاریوں کا دھندہ مبینہ طور پر بلا خوف و خطر جاری و ساری ہے جہاں پر کبوتر باز دیگر شہروں اور مضافاتی علاقوں سے کبوتروں کی بازیوں میں شرکت کے لئے جہلم کا رخ کرتے ہیں۔
اس حوالے سے شہریوں کا کہنا ہے کہ تھکاوٹ کا شکار جب کبوتر کسی گھر پر آن بیٹھتا ہے تو کبوتر باز چادر چاردیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے گھروں میں بغیر دستک دئیے اور چھتوں کے ذریعے آن گھستے ہیں، جس کی وجہ سے علاقہ مکین سخت ذہنی ازیت کا شکار ہیں موجودہ روش کو دیکھتے ہوئے شریف گھرانوں کے زیر تعلیم بچے بھی کبوتروں کی جواء بازی کی لعنت کا شکار ہو رہے ہیں ، جسکی وجہ سے ہنستے بستے گھرانے تباہی کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں ، کبوتر باز سارا سارا دن ٹولیوں کی شکل میں مکانوں کی چھتوں پر قبضہ جمائے گھناؤنا کھیل کھیلتے نظر آتے ہیں۔
معززین علاقہ نے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسراور مقامی تھانوں کے ایس ایچ اوز سے کبوتر بازوں کے خلاف فوجداری مقدمات درج کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ پہلے شکاری بکروں، چھتروں، مرغوں کی لڑائی پر جواء کھیلتے تھے، حکومت کی جانب سے پابندیاں عائد ہونے کیوجہ سے شکاریوں نے نیا راستہ تلاش کر لیاہے جس پر فوری قابو نہ پایا گیا تو نوجوان نسل چوریاں چکاریوں سمیت دیگر جرائم میں ملوث ہوگئی جس کی ذمہ داری قانون نافذ کرنے والے اداروں پر عائد ہوگی ۔