
جہلم: گرمیوں کے آغاز کے ساتھ ہی شہر و گردو نواح میں مضر صحت و غیر معیاری مشروبات کی فروخت سڑکوں کے دونوں اطراف ریڑھیاں سج گئیں۔ ناقص و غیر معیاری مشروبات کے استعمال سے شہری بیماریوں میں مبتلا ہونے لگے، پنجاب فوڈ اتھارٹی کی خاموشی سوالیہ نشان بن گئی۔
تفصیلات کے مطابق شہرو گردو نواح سمیت شہر کی سڑکوں پر ناقص و غیر معیاری مشروبات فروخت کرنے والوں نے جگہ جگہ ریڑھیاں کھڑی کر کے ان پڑھ سادہ لوح افراد میں بیماریاں فروخت کرنا شروع کر رکھی ہیں۔ جنہوں نے آفریدی شربت، آلو بخارے کا شربت، گنے کا جوس، لیمن سوڈا سمیت دیگر مشروبا ت سر عام شہر کی سڑکوں کے دونوں اطراف حفظان صحت کے اصولوں کے برعکس فروخت کرنے شروع کر رکھے ہیں۔
غیر معیاری مشروبات کے استعمال سے سادہ لوح شہریوں سمیت چھوٹے چھوٹے معصوم بچے معدے اور جگر کی موذی بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں، ناقص و غیر معیاری مشروبات کے استعمال سے بچے اور بوڑھے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔
شہری پیٹ کی مختلف بیماریوں میں مبتلا ہوکر ہسپتالوں کا رخ کرنے پر مجبور ہیں جس سے مقامی و سرکاری و پرائیویٹ ہسپتالوں، کلینکس اور میڈیکل سٹوروں پر ادویات خریدتے دکھائی دیتے ہیں۔ مشروبات کا استعمال کرنے والے سادہ لوح افراد سے ڈاکٹر ز منہ مانگے پیسے وصول کر کے روزانہ ہزاروں روپے کی دیہاڑیاں لگانے میں مصروف ہیں۔
شہریوں نے ڈی جی پنجاب فوڈاتھارٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ حفظان صحت کے اصولوں کے برعکس ناقص و غیر معیاری مشروبات فروخت کرنے والے ریڑھی بانوں کے خلاف کارروائیاں عمل میں لائی جائیں تا کہ شہری بیماریوں سے محفوظ رہ سکیں۔