
جہلم: پچھلے2 سالوں سے مکئی کی فصل کو فال آرمی ورم سے شدید نقصان پہنچ رہا ہے یہ کیڑا سنڈی کی شکل میں مکئی کے پودے پر 3 پتے نکل آنے پر حملہ کر دیتا ہے بعد ازاں یہ کیڑا پودے کے تنے میں چھپ کر پتوں کو نقصان دیتا رہتا ہے اور بھٹہ بننے کی نوبت آنے نہیں دیتا اور اگر بھٹہ بن بھی جائے تو یہ اسے بھی اندر سے کھوکھلا کر دیتا ہے۔
ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر بشریٰ صدیق نے جہلم پریس کلب کے نمائندہ وفد سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوںنے کہا کہ فال آرمی ورم سے بچاؤ کے لئے اعلیٰ معیار کا تصدیق شدہ بھیج استعمال کریں۔متاثرہ مکئی کی فصل کے قریب نئی مکئی کی فصل کاشت نہ کریں۔ کھیت میں موجود پرانی فصل کی باقیات کو تلف کیا جائے زمین میں موجود نقصان دہ کیڑوں کو سطح زمین پر لانے کے بعد گہرا ہل چلائیں تاکہ دوست کیڑے اور پرندے ان کو تلف کرنے میں مدد کریں۔
ڈاکٹر بشرٰی صدیق نے کہا کہ پودوں کی ابتدائی حالت میں ہی پتوں کے یا نچلے تنے پر سرمی رنگ کے انڈوں کے گچھے تلاش کریں پودوں پر جالی نما اور بے قائدہ سوراخ والے پتے نظر آنے کی صورت میں کونپل میں سنڈی کو تلاش کریں بڑھوتری کے بعد بھی پتوں پر بے فائدہ اور بڑے سوراخ اور پودے پر اس سنڈی کا فضلہ نظر آتا ہے۔بڑی سنڈی کا رنگ بھورا اور اوپر کی طرف سفید دھاریاں ہوتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سر پر پیلے رنگ کا نشان وائے(Y) ہوتا ہے۔ نقصان نظر آنے کی صورت میں سنڈیاں تلاش کر کے ہاتھوں سے مسل دیں اگر نقصان 5 فیصد سے زیادہ ہوتو تدارک کے لئے زرعی زہروں ایما میکٹن ،بینزویٹ بحساب 19ای سی ملی لیٹر 200فی ایکڑ پر سپرے کریں یا بائی فین تھرین بحساب 56ای سی ملی لیٹر 300فی ایکٹر پر سپرے کریں مزید معلومات کے لئے محکمہ زراعت کے ماہرین سے مشورہ کریں۔