
پنڈدادنخان: گورنمنٹ ہائی سکول پنڈدادنخان کے پی ٹی ماسٹرنے تھانیدار کاروپ دھار لیا ، چھٹی جماعت کے طالب علم پر وحشیانہ تشدد اسمبلی میں ہاتھ نہ باندھنا طالبعلم کاجرم بن گیا، متاثرہ طالبعلم کے والد نے وزیراعلی پنجاب ،صوبائی وزیر تعلیم سے نوٹس لینے کامطالبہ کردیا۔
تفصیلات کے مطابق گورنمنٹ ہائی سکول پنڈدادنخان میں زیر تعلیم چھٹی جماعت کے طالبعلم عاطف حسین ولد ملک بلال حسن نے اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ روز صبح اسمبلی کے اوقات میں پی ٹی ماسٹر نے بغیر کسی جرم کے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔
متاثرہ طالبعلم کے والد نے موقف اختیار کیا کہ میرا بچہ روتا ہوا میرے پاس آیا جس کے جسم پر تشدد کے نشان موجود تھے ، میں نے متعلقہ پی ٹی ماسٹر سے رابطہ قائم کیا تو انہوں نے مجھے مطمئن کرنے کی بجائے انتہائی سخت رویہ اپناتے ہوئے الٹا میرے بیٹے پر الزامات عائد کرنا شروع کر دیئے۔
متاثرہ طالبعلم کے والد ملک بلال حسن نے نگران وزیراعلیٰ پنجاب، صوبائی وزیرتعلیم سے مطالبہ کیا ہے کہ میرے بچے پر بلاوجہ تشدد کرنے والے پی ٹی ماسٹر کے خلاف انکوائری کروائی جائے اور جرم ثابت ہونے پر پی ٹی ماسٹر کو نوکری سے فارغ کیاجائے تاکہ بچے بلا خوف و خطر تعلیم حاصل کر سکیں۔
موقف جاننے لئے گورنمنٹ ہائی سکول پنڈدادنخان کے پرنسپل کے موبائل نمبر03465898424 پر رابطہ قائم کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ سکول میں ساڑھے 7 سو سے زائد بچے زیر تعلیم ہیں اس سے قبل پی ٹی ماسٹر کے خلاف منڈی صدیق کے شہری کی بھی شکایت آئی ہے کل انکوائری کرکے بتاؤں گا۔