
جہلم: چائلڈ لیبر اور جبری مشقت کے حوالہ سے حکومتی قوانین پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائے گا، بھٹہ خشت پر کام کرنے والے محنت کشوں کے بچوں کو تعلیم اور صحت کی تمام بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں گی، جبری مشقت اور چائلڈ لیبر کا خاتمہ ہر صورت یقینی بنانا ہماری اولین ترجیح ہے، جہاں کہیں چائلڈ لیبر یا جبری مشقت کا کیس رپورٹ ہوا، اس پر فوری ایکشن لیا جائے۔
ان خیالات کا اظہار ڈپٹی کمشنر جہلم نعمان حفیظ نے ڈسٹرکٹ ویجیلنس کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں بھٹہ جات کے متعلق شکایات، کم از کم اجرت پر عملدرآمد، جبری مشقت، سوشل سیکورٹی کارڈز اور اسکولز میں بچوں کی حاضری کو یقینی بنانے سمیت دیگر معاملات کا تفصیلات جائزہ لیا گیا۔
لیبر آفیسر نے بریفننگ دیتے ہوئے بتایا کہ ضلع جہلم میں جبری مشقت کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا، محکمہ لیبر کی جانب سے بھٹوں کی انسپکشن کا عمل جاری ہے۔
اس موقع پر ڈپٹی کمشنر نے محکمہ ماحولیات کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ بھٹوں کی روزانہ کی بنیاد پر انسپکشن کو عمل میں لایا جائے اور زگ زیگ ٹیکنالوجی کا استعمال نہ کرنے والے بھٹوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے تاکہ ماحولیاتی آلودگی کا خاتمہ ممکن بنایا جا سکے۔
ڈپٹی کمشنر نے بھٹہ مزدوروں کے حقوق کا مکمل تحفظ اور کم از کم اجرت کے قانون پر عملدرآمد کو یقینی بنانے، اس کے علاوہ انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے موثر اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔